سینیٹر سید محسن نقوی نے جمعہ کو اسلام آباد میں سینیٹ کے عوامی اجلاس میں کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے جرائم کی حالیہ لہر کا مقصد معاشرے کے امن و سکون کو تباہ کرنا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ سربراہی اجلاس کو متاثر کرنا ہے جس کی پاکستان میزبانی کرنے والا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "ہم کسی کو ملک کے امن و امان میں یا پاکستان میں اہم بین الاقوامی پروگراموں میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، کیونکہ ہم دہشت گردوں سرکوبی کا پختہ عزم رکھتے ہیں اور ہم کسی کو بھی سیکورٹی کے خلاف اقدام کی اجازت نہیں دیں گے۔"
پاکستان کے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں کچھ لوگوں کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اہم سربراہی اجلاس کے انعقاد کو روکنے کے لئے سرگرمیوں کا علم ہے تاہم یہ سربراہی اجلاس مقررہ وقت میں اور پوری حفاظت و امن کے ساتھ منعقد ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کا اگلا اجلاس حکومت پاکستان کی میزبانی میں اکتوبر کے وسط اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا نے بھی گزشتہ روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کو اسلام آباد سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے باضابطہ دعوت نامے بھیجے گئے ہیں اور ان میں سے بعض ممالک نے اجلاس میں شرکت کی تصدیق بھی کر دی ہے۔
آپ کا تبصرہ